کسی دن میرے گھر آؤ
میرے کمرے میں بیٹھو
اور ہر ایک شے کو دیکھو
بُک شیلف میں پڑی ہوئی
کتابیں اور ڈائریاں
میز پر رکھی ہوئی تصویریں
اور گُلدان میں مرجھائے ہوئے پُھول
تمہیں بتائیں گے
دراز میں موجود کیسٹ
دیواروں پر لگے کارڈز
تُم پر عیاں کریں گے
کہ کیسے میرے ارمانوں نے تیرے خواب دیکھے تھے
اگر ہو سکے تو کسی دن میرے گھر آؤ
دیواروں پر کُھدے ہو حرف
اور بستر پر نقشِ بے قراری تم پر عیاں کریں گی
کہ میری آرزؤں نے کس طرح تمہاری آرزو کی ہے
اور کیسے میرے خوابوں نے تمہارے خواب دیکھے ہیں
اگر ہو سکے تو کسی دن میرے گھر آؤ
No comments:
Post a Comment