ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
کبھی محفل میں پھرتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی چپ کی مہر لگاتے ہیں
کبھی گیت لبوں پر لاتے ہیں
کبھی سب کا دل بہلاتے ہیں
کبھی خود میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی شب بھر جاگتے رهتے ہیں
کبھی لمبی تان کر سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
کبھی محفل میں پھرتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی چپ کی مہر لگاتے ہیں
کبھی گیت لبوں پر لاتے ہیں
کبھی سب کا دل بہلاتے ہیں
کبھی خود میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی شب بھر جاگتے رهتے ہیں
کبھی لمبی تان کر سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
No comments:
Post a Comment