جو ملے حیات ِخضر مجھے
اور اُسے میں صرف ِثناء کروں
تیرا شکر پھر بھی ادا نہ ہو
تیرا شکر کیسے ادا کروں
تیرے لطف کی کوئی حد نہیں
گنوں کس طرح کے عدد نہیں
نہیں کوئی تیرے سوا میرا
جسے یاد تیرے سوا کروں
میں بہت ہی عاجز و بے نوا
تیرے آگے میری بساط کیا
میں کہا کروں، تُو سُنا کرے
تُو دیا کرے، میں لیا کروں
تیرے در پہ خم رہے سر میرا
تیری رحمتوں میں گُزر میرا
کوئی بھول ہو تو معاف کر
مجھے بخش دے جو خطا کروں
Very nice collection ma'am
ReplyDelete