چین مخزن کے دریچے پہ تو جا کر دیکھو
خود کو فطرت کے اصولوں پہ تو لا کر دیکھو
کچھ طمانت کی خبر تم کو بھی... ہو جائے گی
کسی روتے ہوئے بچے کو ہنسا کر دیکھو
اکڑے پھرتے ہو، ہر اک لحظ شکایت صورت
نقب دامن میں کبھی اپنے لگا کر دیکھو
غرضِ ہستی میں تو بے چینی مقدر ہو گی
درد سینے میں کوئی غیر سجا کر دیکھو
طاقتِ غیب کا اندازہ جو کرنا چاہو
سچے دل سے تو کبھی ہاتھ اُٹھا کر دیکھو
خود کو فطرت کے اصولوں پہ تو لا کر دیکھو
کچھ طمانت کی خبر تم کو بھی... ہو جائے گی
کسی روتے ہوئے بچے کو ہنسا کر دیکھو
اکڑے پھرتے ہو، ہر اک لحظ شکایت صورت
نقب دامن میں کبھی اپنے لگا کر دیکھو
غرضِ ہستی میں تو بے چینی مقدر ہو گی
درد سینے میں کوئی غیر سجا کر دیکھو
طاقتِ غیب کا اندازہ جو کرنا چاہو
سچے دل سے تو کبھی ہاتھ اُٹھا کر دیکھو
No comments:
Post a Comment