اس بوسیدہ نظام کو بدلو
خاص ہو تو عوام کو بدلو
بن کے سورج جو دوڑیں ہیں دن بھر
...اِن کی سونی سی شام کو بدلو
وقت پابوس ہوگئے خامے
جنگجو سارے، نیام کو بدلو
اے پیادو، بساطِ جیون پہ
اپنے اپنے مقام کو بدلو
عاجزی، بزدلی سمجھ بیٹھے
اپنے تکیہ کلام کو بدلو
جب عقیدے میں شک سماجائے
ھے ضروری امام کو بدلو
No comments:
Post a Comment