MyUrduStuff

Saturday, February 5, 2011

یہ سانسوں کے رشتے بھی نبھائے نہیں جاتے اب ناز یہ لاشے کے اُٹھائے نہیں جاتے

یہ سانسوں کے رشتے بھی نبھائے نہیں جاتے
اب ناز یہ لاشے کے اُٹھائے نہیں جاتے

کچھ لوگ زمانے میں، موزوں ہی نہیں ہوتے
...اندازِ جہاں اُن کو سکھائے نہیں جاتے

زَردار ہی آدابِ حکومت سے ہیں واقف
عوام سے سردار اُٹھائے نہیں جاتے

کرِدار تو حالات کے گرداب سے اُبھریں
مٹی سے تو افکار بنائے نہیں جاتے

لفظوں سے مرے کرب کی آتش کو چھُوﺅ ناں
دل کھول کے وائے کہ دکھائے نہیں جاتے

No comments:

Post a Comment