آؤ کہ ہم غریب لیں، قسمت کو ہات میں
گَر من میں ٹھان لیں، تو ھے سب ممکنات میں
آؤ کہ کوئی خواب بُنیں، کل کے واسطے
...سوچوں کے مقتلوں کو، دفن کر کے رات میں
بَن کے اُجالا پھاڑ دیں، تاریک رات کو
جگنو اگر یہ جان لیں، کیا ھے بساط میں
سوچیں کہ ہم سے کیوں ھے گریزاں، اُمیدِ صبح
اُلجھے امیرِ قافلہ، بس اپنی ذات میں
No comments:
Post a Comment